جنوبی آسٹریلیا کے اسپتالوں کی ایمرجنسی میں لائے جانے والے 13 سے 40 سال کے افراد کو دل کی بے قابو دھڑکن، سینے میں درد اور گھبراہٹ کی وجہ سے لایا گیا تھا اور ان سب نے روزانہ کئی مرتبہ انرجی ڈرنکس پینے کا اعتراف کیا تھا۔ یونیورسٹی آف ایڈیلیڈ سے وابستہ اور اس مطالعے پرکام کرنے والے ماہرین نے کہا ہےکہ انرجی ڈرنکس اور امراضِ قلب کا براہِ راست تعلق ہے۔
اس سے متعلق سروے کیے گئے مریضوں میں 36 فیصد نے اسپتال آنے سے 24 گھنٹے پہلے ایک انرجی ڈرنک جب کہ 70 فیصد نے
زندگی میں کبھی نہ کبھی انرجی ڈرنکس پی تھیں۔ ماہرین کے مطابق ان میں 8 مریضوں نے بے تحاشہ انرجی ڈرنکس استعمال کی تھیں جو روزانہ 5 ڈرنکس سے بھی زیادہ ہے جب کہ ایک مریض روزانہ 12 انرجی ڈرنکس اور شراب نوشی کرتا تھا۔ ماہرین کےمطابق جن لوگوں نے زیادہ انرجی ڈرنکس پی تھیں ان کے دل اتنے ہی متاثر تھے۔
کہا جاتا ہے کہ یہ توانائی اور چستی پیدا کرتی ہیں لیکن اب ماہرین کا اتفاق ہوچکا ہے کہ انرجی ڈرنکس صحت کے لیے شدید خطرناک ہیں اور امراضِ قلب اورذیابیطس کی وجہ بن رہی ہیں۔ انرجی ڈرنکس میں کیفین کے علاوہ دیگر بہت سے اجزا ہوتے ہیں۔